ہم ذاتی میسجز کا کنٹنٹ نہیں دیکھ سکتے کیونکہ یہ اینڈ ٹو اینڈ اینکرپٹڈ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہم یہ ریکارڈ نہیں رکھتے کہ کون کس کو میسج یا کال کر رہا ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ تین ارب صارفین کے انفرادی ریکارڈز رکھنا پرائیویسی کیلئے نقصان دہ ہوگا، اور ہم ایسا نہیں کرتے۔
ہمارے پاس یہ صلاحیت ہے کہ ہم سمجھ سکیں کہ ہماری خصوصیات کیسے استعمال ہو رہی ہیں تاکہ ہم انہیں بہتر بنا سکیں، اور ایسا کرتے وقت ہم ذاتی معلومات کو ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم نے ایسی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو ذاتی معلومات کو ہٹا دیتی ہے جو کسی مخصوص شخص یا فون نمبر سے منسلک ہو سکتی ہیں، جیسا کہ یہاں وضاحت کی گئی ہے۔
ہم جدید خودکار سسٹمز اور رپورٹس کے ذریعے بھی اسپیم یا غلط استعمال کا پتا لگانے کی کوشش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی صارف ایک منٹ میں 1,000 میسجز بھیج رہا ہو، تو غالباً وہ ایک خودکار اسپیم اکاؤنٹ ہوگا، اور ہم اس پر WhatsApp استعمال کرنے کے حوالے سے پابندی لگانا چاہیں گے۔ ایسے غلط استعمال کے معاملات میں، جب کوئی مسئلہ سامنے آتا ہے، تو ہمارے پاس یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ ہم دیکھ سکیں کون کس کو میسج بھیج رہا ہے۔
چونکہ ہمارے پاس یہ صلاحیت موجود ہے، اس لیے ہمیں کبھی کبھار یہ معلومات فراہم کرنے کے قانونی احکامات موصول ہوتے ہیں۔ ہم اس بارے میں شفاف ہیں کہ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جائز درخواستوں کا کیسے جواب دیتے ہیں، اور اس بارے میں آپ یہاں مزید جان سکتے ہیں۔